Mehreen Farhan

Welcome to Day 18 of the Ramzan Series 2020. We are the Hijri 1441 of the Islamic calendar.

Surah Araaf talks extensively about the afterlife and the day of judgement.

The people who will end up in jahhanum will plead to Allah to give them another chance. They will wish to be sent back into the life of the ‘dunia’ so that they may fix themselves and do better than they had already done.

They will also ask for someone who can plead on their behalf in front of Allah to have mercy on them.

But while all this is happening, what will be going on in Jannah?

The scene is set. Beauty and happiness everywhere. No pain, no loss, no hard feelings of any kind. The people of jannah will be showered with Allah’s countless bounties. They will be delivered salam from the angels and eveyrthing in Jannah.

Even though the people of jannah will have obtained the ultimate success, they will still not be arrogant. They will attribute their success to Allah alone.

Allah says in Surah Araaf, ayat number 43,

وَنَزَعۡنَا مَا فِىۡ صُدُوۡرِهِمۡ مِّنۡ غِلٍّ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهِمُ الۡاَنۡهٰرُ‌ۚ وَقَالُوۡا الۡحَمۡدُ لِلّٰهِ الَّذِىۡ هَدٰٮنَا لِهٰذَا (قف) وَمَا كُنَّا لِنَهۡتَدِىَ لَوۡلَاۤ اَنۡ هَدٰٮنَا اللّٰهُ‌ ‌ۚ لَقَدۡ جَآءَتۡ رُسُلُ رَبِّنَا بِالۡحَـقِّ‌ؕ وَنُوۡدُوۡۤا اَنۡ تِلۡكُمُ الۡجَـنَّةُ اُوۡرِثۡتُمُوۡهَا بِمَا كُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ

And We will have removed whatever is within their breasts of resentment, [while] flowing beneath them are rivers. And they will say, “Praise to Allah, who has guided us to this; and we would never have been guided if Allah had not guided us. Certainly the messengers of our Lord had come with the truth.” And they will be called, “This is Paradise, which you have been made to inherit for what you used to do.”

This ayat indicates that before the people of jannah can finally be allowed to enter jannah, their hearts will be removed from “ghill”. غِلٍّ means hard feelings, jealousy, hate of any kind. This means that jannah is not a place of hate. It is pure and has eternal happiness. So the people’s hearts will be washed from every last speck of resentment and then they will be allowed to enter.

When they are finally in Jannah, they will sit together and talk about how thankful they are to their Lord, Allah Azzawajjal, for giving them guidance. If it wasn’t for Allah’s infinite mercy on them, they would never have been capable of getting hidayah themselves.

And then, the most beautiful part pf this ayah unfolds. When the people of jannah will show gratitude to Allah for His hidayah, Allah will say to them, this paradise is yours and you have been made their inheritors because of your good deeds.

And so, when the people would have entered Jannah, Adam’s children would have come back to their father’s home, i.e. paradise. The prophecy would have been fulfilled and what started as an act of misguidance from iblees would have been atoned for.

Subhana’Allah.

May Allah has infinite mercy on our parents, Adam and his wife (e.s.). May Allah enable us to become the inheritors of our parents. May Allah rid our hearts of غِلٍّ , and may Allah make us of those that are forever grateful.

To listen to the AUDIO versions of all #RamzanSeries posts, use our SoundCloud playlist:
https://soundcloud.com/mehreen-farhan/sets/ramzan-series-a-topic-of-the

اس رمضان المبارک کے اٹھارھویں روز میں خوش آمدید۔

سورہ الاعراف میں روز جزا اور اس کے بعد کی زندگی کے متعلق بہت تفصیل سے زکر کیا گیا ہے۔

جن لوگوں کو جہنم میں بھیج دیا جائے گا، وہ شدید پچھتاوے کی کیفیت سے دوچار ہوں گے۔ وہ اللہ سے ہر ممکن التجا کریں گے کہ ان کو ایک موقع اور دیا جائے تاکہ وہ دنیا کی زندگی میں واپس جا سکیں اور اپنی غلطیوں کو سدھار سکیں۔

ان کی شدید خواہش ہو گی کہ کوئی اللہ کے سامنے ان کی سفارش کر سکے۔

ایک طرف تو جہنم کا بھیانک منظر ہو گا اور ہر جانب عذاب میں مبتلا لوگوں کی چیخ و پکار اور فریاد ماحول کو مزید خوفناک بنا رہی ہو گی۔ لیکن دوسری طرف جنت ایک بالکل مختلف منظر پیش کر رہی ہو گی۔

ہر طرف خوشحالی، سکون اور خوبصورتی ہو گی۔ کسی بھی قسم کے دکھ اور تکالیف کا نام و نشان تک نہیں ہو گا۔ اللہ کی جانب سے جنتیوں کے اوپر نعمتوں کی بارش کر دی جائے گی۔ فرشتوں کی طرف سے جنت میں داخل ہونے والوں کو سلام پیش کیا جائے گا۔

جبکہ جنت کو حاصل کرنے والے خوش نصیب اس عظیم کامیابی کے باوجود عاجز اور منکسر المزاج رہیں گے۔ وہ ہر کامیابی کو صرف اللہ کی عطا کردہ ہدایت اور اس کے بے پناہ رحم و کرم سے منسوب کریں گے اور تہہ دل سے اپنے رب کے شکرگزار رہیں گے۔

سورہ الاعراف آیت 43 میں ارشاد ہوا ہے:

وَنَزَعۡنَا مَا فِىۡ صُدُوۡرِهِمۡ مِّنۡ غِلٍّ تَجۡرِىۡ مِنۡ تَحۡتِهِمُ الۡاَنۡهٰرُ‌ۚ وَقَالُوۡا الۡحَمۡدُ لِلّٰهِ الَّذِىۡ هَدٰٮنَا لِهٰذَا (قف) وَمَا كُنَّا لِنَهۡتَدِىَ لَوۡلَاۤ اَنۡ هَدٰٮنَا اللّٰهُ‌ ‌ۚ لَقَدۡ جَآءَتۡ رُسُلُ رَبِّنَا بِالۡحَـقِّ‌ؕ وَنُوۡدُوۡۤا اَنۡ تِلۡكُمُ الۡجَـنَّةُ اُوۡرِثۡتُمُوۡهَا بِمَا كُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ
اور جو کینے ان کے دلوں میں ہوں گے ہم سب نکال ڈالیں گے۔ ان کے محلوں کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور کہیں گے کہ خدا کا شکر ہے جس نے ہم کو یہاں کا راستہ دکھایا اور اگر خدا ہم کو رستہ نہ دکھاتا تو ہم رستہ نہ پا سکتے۔ بےشک ہمارے پروردگار کے رسول حق بات لے کر آئے تھے اور (اس روز) منادی کر دی جائے گی کہ تم ان اعمال کے صلے میں جو دنیا میں کرتے تھے اس بہشت کے وارث بنا دیئے گئے ہو۔

یہاں بتایا گیا ہے کہ جنت میں داخل ہونے سے پہلے سب کے دلوں کو “غِلٍّ” یعنی ہر قسم کے کینہ، حسد اور نفرت سے پاک کر دیا جائے گا۔ یہی وجہ ہو گی کہ جنت کے مکین ہمیشہ کے لئے دلوں میں ایک دوسرے کی محبت لئے، اللہ کے شکرگزار بندے بن کے رہیں گے۔

جنت میں داخل ہونے کے بعد وہ ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے اور اللہ کا ہر ممکن شکر بجا لائیں گے۔ ان کا کہنا ہو گا کہ یہ سب صرف اللہ کی عطا کردہ ہدایت اور اس کے لامحدود رحم و کرم کی بدولت ہی ممکن ہو سکا۔ ورنہ ان میں سے کوئی بھی اپنے طور پر ہدایت پانے والا نہیں تھا۔

اس کے بعد اس آیت کا سب سے خوبصورت حصہ آتا ہے جس میں اللہ کی جانب سے سب جنتیوں کو بتا دیا جائے گا کہ یہ جنت تمہاری ہے، تمہارے دنیاوی نیک اعمال کے بدلے میں تم اس جنت کے وارث بنا دئیے گئے ہو۔

بالآخر اولاد آدم لوٹ کر وہیں آ جائے گی جو ان کے اجداد کا گھر تھا۔ یوں وہ سفر تمام ہو جائے گا جس کا آغاز نافرمان ابلیس کے بہکاوے کے نتیجے میں ہونے والی ایک غلطی سے ہوا تھا۔

سبحان اللہ

اللہ ہمارے والدین، حضرت آدم علیہ السلام اور اماں حوا پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔ اللہ ہمیں بھی اس قابل بنائے کہ اپنے اجداد کے گھر کے وارث بن سکیں۔ اللہ ہمیں اپنے دلوں کو کینہ، حسد اور ہر طرح کی کدورت سے پاک رکھنے کی اور ہر حال میں اپنا شکرگزار رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

آمین۔

Editor's Pick