[Ramzan, 1] RAMZAN MUBARAK!
Welcome to Day 1 of the Ramzan Series 2019.
Today’s topic talks about physical beauty, in the light of the Quran.
A couple of days back I fell into a state where I didn’t like the way I looked. Blame it to our media that constantly feeds us with its idea of beauty. You’re too fat, too thin, too dark, too fair, this could have been that way, oh I wish I looked better; we hear such things all around us. Mostly women.
Each and every one of us have not only heard this around us at one time or another, but have also felt this way about themselves too.
Our cosmetic industry thrives on our insecurities. Fairness creams guarantee you good jobs and handsome spouses, invasive, detrimental surgeries promise you no fat regain, and facial cosmetic surgeries offer fine lined noses, higher cheek bones, plumper lips. Let’s not even go beyond our faces! There is a “corrective” surgery for everything.
But my sisters, where will this end?
Are you so unhappy with yourself that you are willing to not look at the beautiful woman staring at you in the mirror?
Can’t you see how beautiful and perfect you were created?
In ayat 6 of Surah Aal Imran, Allah says,
“He it is Who fashions you in the wombs as it pleases Him. There is no Allah save Him, the Almighty, the Wise.”
The most endearing part of Surah Aal Imran, for me, is the tender story of Hazrat Maryam’s (elaehessalaam) youth, and the story of Hazrat Eesa’s (elaehessalaam) conception. But today I want to talk about a small part of Ayah number 6 of the same surah.
Allah created your face in your mother’s belly with His own Hands. He gave you the perfect eyes, the perfect arch to your brows, the perfect smile. He put everything as He wished it to be. Can you imagine the love and care He must have put into it?
Does it matter my face and yours does not conform to our inferior standards of beauty? Does it not make you happy to think you were perhaps touched by Him for a brief moment?
Allah created us in three layers of concealment, as per another ayah of the Quran. And in those three layers of darkness, no two faces are alike, no two voices are alike, no two fingers bear the same fingerprints, Subhan’Allah, not even your own two fingers match!
Then why do you find fault with what Allah has created?
Can you find fault with anything in the universe? Look around and try to find it. Look again, more carefully this time. You will not be able to find any fault.
You have been created in perfection according to His divine standards.
My sister, you are indeed beautiful!
—
This post is a part of our Ramzan Series 2019, where we aim to talk about short lessons from the Quran throughout the blessed month of Ramzan.
[رمضان، ۱] رمضان مبارک!
رمضان سیریز کے پہلے دن میں خوش آمدید۔
آج کا ہمارا موضوع ہے؛ ظاہری ( جسمانی) خوبصورتی قرآن کی روشنی میں۔
ابھی کچھ دنوں پہلے میں کچھ ایسے حالات سے دوچار ہوئی کہ مجھے اپنا آپ بُرا لگنے لگا تھا۔ اس کا الزام میڈیا کے سر جاتا ہے جو اپنے بنائے ہوئے خوبصورتی کے اُصولوں سے ہماری نشونما کرتا ہے۔ تم بہت موٹی ہو، پتلی ہو، سیاہ رنگت، صاف رنگت، یہ ایسے ہوتا تو اچھا تھا، کاش کہ میں کچھ بہتر نظر آتی؛ یہ جملے ہم ہر وقت اپنے آس پاس سُنتے رہتے ہیں۔ خاص طور پر خواتین۔
ہم سب نے نا صرف یہ جملے متعدد بار سُنے ہیں بلکہ خود کو ان اُصولوں کے میزان پر تولنے کی بھی کوشش کی ہے۔
ہماری کاسمیٹکس انڈسٹری ہماری اس احساس کمتری کے سہارے ہی چلتی ہے۔ رنگ گورا کرنے والی کریم ایک اچھی جاب اور خوش شکل شریکِ حیات ملنے کی ضمانت لیتی ہے، ناگوار اور نقصان دہ سرجریز جسم کی زائد چربی گھٹانے کا وعدہ کرتی ہیں اور فیشل سرجریز مصوّرانہ ناک، گالوں کی اُبھری ہوئی ہڈیاں، اور رسیلے ہونٹوں کی خدمات پیش کرتی ہیں۔ جو کہ ہمیں اپنے خدوخال سے باہر کی دنیا سے بیگانہ کر دیتی ہیں۔ مختصر یہ کہ آپ کے جسم کے ہر عضو میں “بہتری” کی گنجائش موجود ہے۔
مگر قابلِ فکر بات یہ ہے کہ اس کا اختتام کہاں ہوگا؟
کیا آپ اپنے وجود سے اتنی ناخوش ہیں کہ آئینے میں آپ کی طرف پُر ستائش نظروں سے دیکھتی خوبصورت عورت آپ کو نظر ہی نہیں آتی؟
آپ کیوں یہ نہیں دیکھ سکتیں کہ آپ کو کمالیت کی حد تک خوبصورتی سے تخلیق کیا گیا ہے؟
آلِ عمران کی آیت نمبر ۶ میں ، اللہ فرماتا ہے:
وہی تو ہے جو (ماں کے پیٹ میں) جیسی چاہتا ہے تمہاری صورتیں بناتا ہے اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ﴿۶﴾
میرے لیے سورۂ آلِ عمران کا سب سے خوشگوار حصّہ ، حضرت مریم ً کی جوانی اور حضرت عیسی کے حمل کا ہے۔ لیکن آج میں اس سورۃ کی صرف آیت نمبر ۶ سے متعلق بات کروں گی۔
خدا نے ماں کے رحم میں آپ کی صورت خود اپنے ہاتھو ں سے تخلیق کی ہے۔ اُ س نے آپ کی آنکھیں، بھوؤں کی ساخت اور آپکی مسکراہٹ کو کامل بنایا ہے۔ اُ س نے آپ کے اندر ہر وہ چیز ڈالی ہے جس کی اُ سے خواہش تھی۔ کیا آپ تصوّر کر سکتے ہیں کی اُس نے آپ کو کتنی چاہ اور محبّت سے تخلیق کیا ہوگا۔؟
کیا یہ واقعی اہمیت رکھتا ہے کہ میرا یا آپ کا چہرہ ہمارے خوبصورتی کے بنائے ہوئے اُصولوں کے مطابق ہے یا نہیں؟ کیا یہ خیال آپ کو خوش نہیں کرتا کہ اُس پاک پروردگار نے تخلیق کرتے وقت کتنی ہی دیر تک آپ کو چھُوا ہوگا۔
ایک آیت کے مطابق خدا نےہمیں سات تہوں (جلد) سے تخلیق کیا ہے۔ اور تین تہوں کے درمیاں موجود اندھیرے میں کوئی دو ایسے انسان نہیں جن کے چہرے مشابہہ ہوں، دو آوازیں ایک جیسی نہیں ، اور نا ہی ان کی انگلیوں کے نشان ملتے ہیں۔ سبحان اللہ ! خود ہماری دو انگلیاں تک ایک جیسی نہیں۔
تو پھر کیوں ہم خدا کی تخلیق میں نقص نکالتے ہیں؟
کیا ہمیں اس کائنات کی کسی چیز میں نقص نظر آتا ہے؟ اپنے گردونواح میں نظر دوڑائیں اور ڈھونڈیں۔ پھر دیکھیں اس بار مزید توجّہ سے۔ آپ کسی ایک خامی یا نقص کو نکالنے میں ناکام رہیں گے۔
آپ کو خدا نے اپنے کمالیت کے معیار کے اُصولوں کے عین مطابق بنایا ہے۔
آپ یقیناً خوبصورت ہیں۔
—
یہ ہماری رمضان سیریز ۲۰۱۹ کے سلسلے کی پوسٹ ہے، کہ جس میں ہمارا مقصد اس بابرکت مہینے میں قرآن سے اخذ کیے گئےسبق آموز واقعات پر تبصرہ کرنا ہے۔