[Ramzan, 21] Welcome to Day 21 of the Ramzan Series 2019.
Today’s topic is “taqdeer, tawakkal & dua”, or in other words, handing it all over to Allah.
This topic is an extension from yesterday’s topic which was on trials and tribulations. We talked about when to plan and when to leave it to Allah.
The truth of the matter is, everything is already in Allah’s hand. A question that was always in mind was that: if Allah knows everything, and everything in my life is pre determined, how does the concept of “free will” fit in? And how to compose myself if things don’t seem to be going my way?
If I was meant to have failed at something, or if I was meant to have gained something, it is by the Will of Allah. This is called “taqdeer”.
Where is my free thinking and humanly abilities in action?
The answer is simple: you will get that morsel of food in any way because it was written in your rizq; but the way you get it is in your hands. You can take the halal route or the haram route. When faced with a problem, you can choose to wait it out with sabr till you find the halal means to solve it, or you can find an Islamically wrong way to do it. Think about everything major that happened in your life. You will find out that there were options to go about most of them.
Are you wondering where am I leading with this? Tawakkal.
To remain steadfast through trying times you need tawakkal to stay on the right path. Some people are faced with very big trials in their life yet they stay firm in their trust on Allah. When faced with a choice between halal and haram, you require tawakkal to believe that indeed what is yours will come rightfully to you, and what isn’t yours, will never be yours.
Since we are only humans, it is easy to get impatient when we badly need something in our lives. A single woman might be waiting for a good life partner, a childless woman who is tired of taunts might be yearning for a child, a sick person who is in constant might be longing for health. In many such cases, patience and trust becomes tough on us.
What to do in such cases? DUA.
Dua is a powerful tool that can change Allah’s decree for you (in shaa Allah!). If you are finding it hard to trust Allah’s plan while you wait, make dua. Ask Him to make tawakkal easier for you as you wait for your ‘taqdeer’ to unfold.
In short, whatever you get in life will come from the taqdeer Allah gave you, and while you wait for it to unfold, practice tawakkal. If any time, it becomes difficult, use dua to help you stay patient and to ask Allah for the things you want.
May Allah keep us patient and give us the ‘toufeeq’ of asking Him everything by dua and not let us fall prey to the whispers of shytaan. Ameen!
—
URDU TRANSLATION BY: Qudsia Huzaifa Jamali
[رمضان، ۲۱] رمضان سلسلہ وار لکھائی کے اکیسویں
دن خوش آمدید..
آج کا موضوع ہے “تقدیر، توکل اور دعا”، دوسرے الفاظ میں، سب کچھ خدا پر چھوڑ دینا.
یہ کل کے موضوع کا ہی ایک جز ہے جو کہ “مشکل اور امتحان” تھا. جس میں ہم نے بات کی کہ کب منصوبہ بندی کرنی چاہئے اور کب معاملات خدا پر چھوڑ دینے چاہیئں.
حقیقت یہ ہے کہ ہر چیز پہلے ہی خدا کے ہاتھ میں ہے. ایک سوال جو ہمیشہ سے میرے ذہن میں تھا: اگر خدا سب جانتا ہے، اور میری زندگی کا ہر پل پہلے ہی لکھا جا چکا ہے، تو پھر “خودمختاری” کیا ہے؟ اور خود کو کیسے منظم رکھوں جب کچھ بھی میرے بس میں نا ہو؟
اگر پہلے ہی میری ہار طے ہے، یا یہ طے ہو چکا ہے کہ جیت میرے حصےمیں آئے گی، یہ سب خدا کی منشاء میں شامل ہے تو اسے “تقدیر” کہتے ہیں.
کہاں ہے میری سوچ کی آزادی اور انسانی عمل کی قابلیت؟
جواب آسان ہے: آپ کو وہ کھانے کا نوالہ کسی بھی حال میں ملے گا جو آپ کے رزق میں لکھا جا چکا ہے، مگر کیسے اور کس طرح یہ آپ کے اختیار میں ہے. آپ اس کے لیے حلال راستہ اپنا سکتے ہیں یا چاہیں تو حرام. جب آپ کو مصائب کاسامنا ہو، تو آپ صبر پر لازم رہ کر انتظار کر سکتے ہیں حلال رزق کے حصول کا، یا آپ اسلام کے برخلاف عمل کر کے غلط طریقہء کار اپنا سکتے ہیں. اپنی زندگی میں درپیش آنے والے ہر بڑے معاملے پر غور کریں، آپ کو اندازہ ہوگا کہ راستے ہمیشہ موجود تھے.
کیا آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ میں آپ کو کس طرف لے کر جا رہی ہوں؟ توکل.
مشکل وقت میں صحیح راستے پر ثابت قدم رہنے کے لیے توکل ہونا ضروری ہے. کچھ لوگ زندگی میں بہت بڑے امتحانات سے گزرتے ہیں مگر خدا پر ان کا ایمان پختہ ہوتا ہے. حلال اور حرام کے درمیان اختیار کرتے وقت، آپ کو یہ ماننے کے لیے توکل رکھنا ضروری ہے کہ یقینا” جو چیز آپ کے لیے ہے وہ حلال طریقے سے آپ تک پہنچ جائے گی، اور جو آپ کے لیے نہیں، وہ کسی بھی صورت حاصل نہیں ہو سکتی.
مگر ایک انسان ہونے کے ناطے خواہشات کے حصول میں بے صبر ہونا عام بات ہے. ایک کنواری عورت جو اچھے شریک حیات کی خواہش رکھتی ہو، ایک بےاولاد عورت جو لوگوں کے طنز سے عاجز آ چکی ہو، ایک طویل مدت سے علیل شخص جو کامل صحت کا خواہشمند ہو. ایسے اور بہت سے مسائل میں صبر اور یقین رکھنا مشکل ہو جاتا ہے.
ایسے حالات میں کیا کیا جائے؟ دعا.
دعا ایک ایسا ہتھیار ہے جو خدا کی منشاء کو بدل سکتا ہے (انشاءاللہ). اگر آپ کو خدا کی انتظار کے وقت میں خدا کی مصلحت پر یقین رکھنا مشکل لگے تو دعا کیجیئے. اس سے سوال کیجئے اپنے لیے توکل کا جب تک کہ آپ کی تقدیر نہیں بدل دی جاتی.
مختصر یہ کہ جو کچھ بھی آپ زندگی میں حاصل کرتے ہیں وہ خدا کی طرف سے لکھی گئی تقدیر ہے، اور اس تقدیر کے بدلنے تک جو انتظار آپ کرتے ہیں وہ توکل ہے. اگر کسی پل صبر مشکل لگے تو دعا کے ذریعے مدد مانگیں اور اپنی حاجت طلب کریں.
خدا ہم سب کو صبر عطا کرے اور توفیق دے خدا سے دعا مانگنے کی اور محفوظ رکھے شیطان کے شر اور حیلوں سے. آمین.